نئی دہلی … مرکزی بجٹ سے نوکری پیشہ افراد کو کوئی خاص راحت نہیں ملی ہے. تمام اندازوں کو درکنار کرتے ہوئے وزیر خزانہ پی چدمبرم نے ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے. تاہم، 5 لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدنی والوں کو 2 ہزار روپے کی ٹیکس چھوٹ ملی ہے. امیروں پر سپررچ ٹیکس لگانے کا اعلان کیا گیا ہے. سالانہ ایک کروڑ روپے سے زیادہ کمائی کرنے والوں پر 10 فیصد کا سرچارج لگے گا. اس کے علاوہ ایسی کمپنیاں جن کی سالانہ آمدنی 10 کروڑ روپے سے زیادہ ہے ان پر بھی 10فیصد کا سرچارج لگایا گیا ہے. اس کے علاوہ ایجوکیشن پر 3 فیصد سیس جاری رکھا گیا ہے
چدمبرم نے کہا کہ موجودہ ٹیکس سیلب پچھلی بار ہی بدلا گیا ہے، لہذا ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی. اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 5 لاکھ تک کی آمدنی والوں کو 2 ہزار روپے کا ٹیکس کریڈٹ ملے گا. یعنی 2 لاکھ سے 5 لاکھ تک کی انکم والوں کو چکائے جانے والے ٹیکس پر 2 ہزار کی راحت ملے گی
ملک میں 42،800 لوگ ایسے ہیں، جن کی آمدنی 1 کروڑ روپے سالانہ سے زیادہ ہے. انہیں سپر رچ کے زمرے میں رکھا گیا ہے. بچوں کے فنڈ میں دیئے جانے والے عطیات پر اب کوئی ٹیکس نہیں لگے گا
وزیر خزانہ نے اس بجٹ میں پراپرٹی ٹرانزیکشن ٹیکس لگایا ہے. 50 لاکھ سے اوپر کا مکان یا جائیداد خریدنے پر اب ایک فیصد ٹرانزیکشن ٹیکس لگے گا. حالانکہ کھیتی کی زمین کی خرید – فروخت پر کوئی ٹیکس نہیں دینا ہوگا. چدمبرم نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ بجٹ سیشن ختم ہونے سے پہلے ڈائریکٹ ٹیکس کوڈ کو ایوان میں پیش کیا جائیگا اور 2014 سے اسے لاگو کر دیا جائے گا
وزیر خزانہ سے امید تھی کہ وہ مکانوں کی قیمتوں میں اضافے کو دیکھتے ہوئے ہوم لون پر چكاے گئے سود پر انکم ٹیکس چھوٹ کی حد ڈیڑھ لاکھ روپے سے بڑھائیں. بلند شرح سود اور مہنگے مکان کی وجہ سے ڈیڑھ لاکھ کی چھوٹ ناکافی مانی جا رہی ہے. اس معاملے میں بھی انہوں نے مخصوص راحت دی. صرف ایسے لوگوں کو EMI پر ایک لاکھ روپے ٹیکس ڈیدکٹشان ملے گا جو 25 لاکھ روپے تک کا لون لیں گے. وہ بھی پہلے لئے گئے ہوم لون پر لاگو نہیں ہوگا. جو لونمالی سال 2013-14 میں لئے جائیں گے، ان پر یہ سہولت ملے گی