Sunday , 17 March 2013
Ad
You are here: Home » اردو » کل سے ہوگا بجٹ اجلاس کا آغاز، حکومت اور اپوزیشن میں ہوگی زور آزمائی

کل سے ہوگا بجٹ اجلاس کا آغاز، حکومت اور اپوزیشن میں ہوگی زور آزمائی

حیدرآباد، 12/مارچ: ریاستی اسمبلی و قانون ساز کونسل کے بجٹ سیشن کا چہارشنبہ سے آغاز ہونے جارہا ہے. کئی معنوں میں یہ اجلاس دھماکہ خیز ہونے کی قوی توقع ہے. حالانکہ برسراقتدار کانگریس پارٹی ایک مضبوط موقف پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن اپوزیشن پارٹیاں حکومت کو گھیرنے کی پوری تیاریاں کر چکی ہیں

واضح رہے کہ بجٹ اجلاس ایسے حالات میں منعقد ہو رہا ہے جو کہ کانگریس پارٹی کو کمزور ثابت کر رہے ہیں. پارٹی سے حال ہی میں نو (9) اراکین اسمبلی کے اخراج کے بعد یہ مانا جا رہا ہے کہ کرن کمار ریڈی حکومت اقلیت میں آ گئی ہے

ان حالات کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا اعلان کیا ہے. اس سلسلے میں ٹی آر ایس نے دیگر جماعتوں سے مدد کی اپیل بھی کی ہے. علیحدہ ریاست تلنگانہ کے حامی ہونے کے پیش نظر بھارتیہ جنتا پارٹی اور سی پی آئ اسکا ساتھ دے سکتے ہیں جبکہ دیگر پارٹیاں ابھی کوئی فیصلہ کرنے کے موقف میں نہیں ہیں

جہاں ایک طرف وائی ایس آر کانگریس اور تلگو دیشم پارٹی ایک دوسرے کو تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اکسا رہے ہیں، وہیں کانگریس پارٹی ایک نئی سیاسی چال سوچکر حالات کا مزہ لے رہی ہے. اگر اسپیکر این منوہر کانگریس پارٹی سے خارج کیئے گئے اراکین کو نہ اہل قرار دے دیں کو حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے. اسمبلی میں موجودہ ارکان کی تعداد کے پیش نظر سبھی اپوزیشن پارٹیاں متحد ہوکر بھی حکومت نہیں گرا سکتے ہے. لیکن کانگریس پارٹی میں بڑے پیمانے پر بغاوت حالت کو یکسر بدل دیگی

جہاں تک ریاستی بجٹ کا سوال ہے تو اسمیں کوئی دلچسپ بات ہونے کی توقع کم ہے. برقی اور بس کے کرایوں میں پہلے ہی اضافہ کر دیا گیا ہے، اس لیئے بجٹ میں کوئی اور چیزوں کے دام بڑھنے کے اثار نہیں ہے. اس بجٹ میں زراعت اور صنعتوں کے لیئے خصوصی پیکیجس کا اعلان کیا جا سکتا ہے

درج فہرست ذاتوں اور طبقات کے لیئے متعارف کروائی گئے ذیلی منصوبوں اور امداد باہمی اور مجلس مقامی انتخابات میں کامیابی کی وجہ سے کانگریس پارٹی کے حوصلے بلند ہیں، حالانکہ برقی چارجز میں اضافہ، برقی کٹوتی اور دلسکھ نگر بم دھماکوں کی وجہ سے حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے

اس بجٹ اجلاس میں ایک بار پھر مجلس اتحاد المسلمین اور کانگریس کے بیچ تلخ مباحث ہونے کے امکان ہیں

اس بجٹ اجلاس کی خاص بات یہ ہوگی کہ قائد اپوزیشن چندرابابو نائڈو اسمیں شریک نہیں ہونگے، حالانکہ وہ انکی پدیاترا کے اختتام پر کچھ دن بعد اسمبلی آ سکتے ہیں

بجٹ سسشن کا آغاز چہارشنبہ کو گورنور ای ایس ایل نرسمھن کے خطبہ سے ہوگا

Next: CM announces release of funds for drinking water

Leave a Reply

Scroll To Top