Home » اردو » پروموشن کے لئے کیا گیا تھا عشرت کا قتل؟

پروموشن کے لئے کیا گیا تھا عشرت کا قتل؟

نئی دہلی، 7/جولائی: عشرت جہاں کا قتل کیوں کیا گیا؟ سی بی آئی کو لگتا ہے کہ جون 2004 میں ہوئے اس فرضی انکاؤنٹر کے پیچھے دو اہم وجوہات ہو سکتی ہیں. یا تو پولیس افسران نے پروموشن کی چاہ میں ایسا کیا یا پھر مارے گئے لوگوں میں سے کوئی ایسا راز جانتا تھا، جس کے کھلنے سے وہ پولیس آفیسر مشکل میں پھنس سکتے تھے. سی بی آئی نے بدھ کو جو چارج شیٹ دائر کی تھی، اس میں اس بات کا ذکر نہیں ہے کہ انکاؤنٹر کا مقصد کیا تھا. امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ سپلیمنٹری چارج شیٹ میں اس بات کا بھی ذکر کیا جائے گا

ایک انگلش اخبار نے سی بی آئی کے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے، ‘اس کیس کی چارج شیٹ میں جن پولیس افسران کا نام شامل کیا گیا ہے، ہو سکتا ہے انہوں نے جلد پروموشن حاصل کرنے کے لالچ میں یہ انکاؤنٹر کیا ہو. یہ بھی امکان ہے کہ جو لوگ اس انکاؤنٹر میں مارے گئے، انہوں نے کوئی ایسا جرم ہوتے دیکھ لیا تھا، جس سے ان کا زندہ رہنا مشکل کا سبب بن سکتا تھا. ‘ سی بی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہمارا کام صرف انکاؤنٹر کی سچائی سامنے لانا تھا. مارے گئے لوگ دہشت گرد تھے یا نہیں، یہ ہماری تفتیش کا حصہ نہیں تھا

احمد آباد کرائم برانچ اور سبسڈری بیورو نے اس انکاؤنٹر میں مارے گئے لوگوں کو لشکر – اے – طیبہ کے دہشت گرد قرار دیتے ہوئے کہا کہا تھا کہ یہ سب وزیر اعلی نریندر مودی اور 4 دیگر کو قتل کرنا چاہتے تھے. چارج شیٹ کے مطابق اس انکاؤنٹر میں مارے گئے امجد علی نے قبول کیا تھا کہ وہ کسی بھیڑ بھرے علاقے میں دہشت گردانہ واردات کو انجام دینے کے ارادے سے احمد آباد آیا تھا. سی بی آئی کو انٹیلی جنس بیورو سے ملی معلومات کے مطابق پاکستانی دہشت گرد شاہد بصرہ نے علی کی شناخت لشکر – اے – طیبہ کے پاکستانی ممبر بابر کے طور پر کی تھی. آئی بی کا دعوی ہے کہ اس انکاؤنٹر میں مارے گئے 2 لوگ پاکستانی تھے، لیکن سی بی آئی اس سے متفق نہیں ہے

اس درمیان بی جے پی نے اس معاملے کو لے کر اپنا رخ نرم کر لیا ہے. بی جے پی مسلسل اس بات کو لے کر حکومت پر سوال اٹھا رہی تھی کہ کیوں دہشت گردوں کو زبردستی فرشتہ بنا کر پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی. بی جے پی کا کہنا ہے کہ سشیل کمار شندے اس مسئلے کو بے وجہ عوام کی بحث کا حصہ بنا رہے ہیں. بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ وزیر داخلہ سشیل کمار شندے اس کیس کو بغیر وجہ ہوا دے رہے ہیں. لگے ہاتھ بی جے پی نے یہ نصیحت بھی دے ڈالی کہ شندے ملک کے وزیر داخلہ کی طرح برتاؤ کریں، نہ کہ کسی سیاسی پارٹی کے رکن کی طرح

gujarat police ishrat jahan ishrat jahan encounter
Previous: مودی نہیں کر سکتے وزیر اعظم کے عہدے کے ساتھ انصاف: مایاوتی
Next: بودھگيا میں نو دھماکے، دو زخمی

Leave a Reply Cancel reply

Scroll To Top